معاشی جنگ کے میدان میں تاجروں اور سفارتکاروں کو ساتھ ساتھ چلنا ہوگا: وزیر خارجہ

تہران/ ارنا- وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے "صوبائی سفارتکاری" کے پہلے اجلاس میں شامل تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جتنا تاجر برادری پابندیوں کو بے اثر کرنے میں کامیاب ہوگی اتنا ہی پابندیاں عائد کرنے والے ممالک کے حربے ناکام اور ملک کی ڈپلومیسی کامیاب بنے گی۔

ان اجلاس کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ پابندیاں مسائل پیدا ضرور کرتی ہیں اور اسے ختم کرنے کے لیے وزارت خارجہ کو اپنا کردار بھرپور نبھانا ہوگا لیکن اس سے بھی زیادہ اہم کردار ان تاجروں کا ہے جو ان پابندیوں کو بے اثر اور عام الفاظ میں بائی پاس کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پابندیوں کو بے اثر کرنے کے نتیجے میں ہی دشمن اپنی پابندیوں اور دشمنی پر مبنی حربوں سے مایوس ہوگا۔

انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ جب بعض ممالک یہ کہا کرتے تھے کہ ایسی پابندیاں عائد کریں گے جو ایران کو کچل کر رکھ دیں تاجروں نے مختلف طریقوں سے ان رکاوٹوں کو بائی پاس کیا اور ایران پر دباؤ کے اثرات کو کم کردیا۔

سید عباس عراقچی نے زور دیکر کہا آج اگر یہ طاقتیں ایران کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہیں اسی وجہ سے ہے کہ تاجر برادری نے ان کے دباؤ کو بے اثر بنا دیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی طاقتوں کو توقع تھی کہ دو، تین یا چھے مہینے کے بعد ہم ان کے سامنے سر خم کردیں گے لیکن جب تاجروں نے ان کی پابندیوں کو بے اثر بنادیا تو انہیں اپنے حربے ناکام ہوتے ہوئے دکھائی دیے اور مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور ہوگئے۔

سید عباس عراقچی نے زور دیکر کہا کہ مغربی حکام کے مطابق، کوئی بھی ایسی پابندی بچی نہیں ہے جو ایران پر عائد نہ کی گئی ہو اور آج اس ملک کے تاجروں کے بدولت ان کی یہ پابندیاں بے اثر اور مذاکرات کی میز پر ایرانی سفارتکاروں کی پوزشین مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .